برلن28جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)جرمنی میں الجزائر سے تعلق رکھنے والایک مہاجر سڑکوں پر میں تمہیں اڑا دُوں گا کے نعرے لگاتے ہوئے نفسیاتی امراض میں مبتلاافرادکے ایک ہسپتال سے فرار ہو گیا تاہم بعد ازاں جرمن پولیس نے اُسے حراست میں لے لیا۔اِس اُنیس سالہ الجزائری پناہ گزین کو وفاقی پولیس کے اہلکاروں نے شمال مغربی جرمن شہر بریمن کے مرکزی ٹرین اسٹیشن سے ستائیس جولائی کے روز گرفتار کیا۔ قبل ازیں اِسی روز وہ نفسیاتی امراض میں مبتلا افراد کے ایک ہسپتال سے یہ چلاتے ہوئے بھاگ گیاتھاکہ میں تمہیں اڑا دُوں گا۔ اُس کے اِس عمل کے بعد حکام نے وسیع پیمانے پر اُس کی تلاش شروع کر دی۔ کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی اِس کارروائی کے دوران بریمن کے ایک شاپنگ سینٹر کو کچھ گھنٹوں کے لیے احتیاطاًعارضی طورپربندبھی کرادیاگیاتھا۔جرمنی میں اٹھارہ جولائی سے اب تک ہونے والے متعدد دہشت گردانہ اوردیگرواقعات میں پندرہ افرادہلاک ہو چکے ہیں۔ حکام کے مطابق ان میں سے کم از کم دو واقعات میں دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ یا داعش کے حامی ملوث تھے۔ سکیورٹی کی موجودہ صورتحال کے سبب ملک بھر میں حکام چوکنا ہیں۔ دریں اثناء امریکی صدرباراک اوبامانے جرمن چانسلرانگیلامیرکل سے گزشتہ روز بذریعہ ٹیلی فون گفتگو کی اور جنوبی جرمنی میں حالیہ حملوں پر اپنے افسوس کااظہارکیا۔صدراوبامانے چانسلرمیرکل کو حملوں کی تحقیقات کے لیے امریکی حکومت کے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔جرمن پولیس نے بتایا ہے کہ بدھ کے روز حراست میں لیے جانے والے الجزائری نوجوان پناہ گزین کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔ حکام کے مطابق متعلقہ ملزم چوری کی متعدد وارداتوں میں ملوث پائے جانے کے بعد پچھلے ہفتے کے اختتام پر بھی حراست میں تھا۔ علاوہ ازیں اس نے اسلامک اسٹیٹ اور میونخ میں ایک شاپنگ سینٹر میں نو افراد کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دینے والے حملہ آور کے ساتھ ہمدردی کا بھی اظہار کیا تھا۔ اس مہاجر کو ڈیپ ہولس کے جس حراستی مرکز میں گزشتہ ہفتے رکھا گیا تھا، وہاں کے ترجمان نے بتایا کہ گو موجودہ حالات کے سبب حکام نے معاملے کو سنجیدگی سے لیا تاہم کسی فوری ممکنہ حملے کے خطرے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ اس نے بتایا، ہمیں بیانات ملے ہیں تاہم کسی ممکنہ حملے کے منصوبے یا اسلامک اسٹیٹ کے ساتھ روابط کے ٹھوس ثبوت نہیں ملے۔متعلقہ ملزم کو نفسیاتی امراض میں مبتلا افراد کے ایک ہسپتال میں اس وقت داخل کرایا گیا، جب اس نے متعدد مرتبہ خود کو جسمانی نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ حکام کے مطابق غالباً اس نے نشہ آور اشیاء کا بھی استعمال کیا تھا اور اسی سبب وہ خود اپنے لیے اور دوسروں کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتا تھا۔
بنگلہ دیش میں ہلاک کیے جانے والے نو عسکریت پسندوں میں ایک امریکی شہری بھی شامل
ڈھاکہ28جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)بنگلہ دیشی حکام نے بتایا ہے کہ حال ہی میں ہلاک کیے جانے والے نو مشتبہ عسکریت پسندوں میں ایک امریکی شہری بھی شامل تھا۔ ڈھاکا میٹروپولیٹن پولیس کے ترجمان مسعود الرحمان نے بتایا کہ منگل کو علی الصبح ڈھاکا کے مضافات میں کلیان پور کے مقام پر کی جانے والی کارروائی میں جن نو عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا، اُن میں شہزاد رؤف بھی شامل تھا، جس کی انگلیوں کے نشانات سے پتہ چلا ہے کہ وہ امریکا کا شہری تھا۔ بتایا گیا ہے کہ چوبیس سالہ رؤف امریکا کی نارتھ ساؤتھ یونیورسٹی((NSUمیں بزنس ایڈمنسٹریشن کا طالب علم تھا اور اُن پانچ حملہ آوروں میں سے ایک کا قریبی دوست تھا، جنہوں نے یکم جولائی کو ڈھاکا میں ایک کیفے پر حملہ کرتے ہوئے غیر ملکیوں سمیت 22 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔